Mohsin Ayub's Poetry Collection

ہیں لبوں پر واضح اب بھی وہی سوال میرے
آتے ہیں کیا تجھکو کبھی بھی خیال میرے

ہوں گرفت وقت میں جو، کہ لکھ نہیں میں پاتا
یہ چشم و قلب ہوتے ہیں کبھی جو لال میرے

یہ سخن ، یہ شعر کہنا ، تو کچھ نیا نہیں ہے
لفظوں سے کھیلنے کے، ہیں کتنے کمال میرے

بس بڑھنے کی چہ کو دل میں، رکھنا ہے زندہ ہر پل
سکھا گئے ہیں مجھ کو یہ سب ہی زوال میرے

ہر سمت کے رشتوں سے، مل کر بنے ہیں تب ہی
نازک ہوگے ہیں محبت کے جال میرے

"ایسا بھی کیا ہے محسن" ، وہ پوچھتے رہتے ہیں
جو حال ہو چلے ہیں ، اتنے بے حال میرے

Leave a Reply

Poetry Opinions