ہیں لبوں پر واضح اب بھی وہی سوال میرے
آتے ہیں کیا تجھکو کبھی بھی خیال میرے
ہوں گرفت وقت میں جو، کہ لکھ نہیں میں پاتا
یہ چشم و قلب ہوتے ہیں کبھی جو لال میرے
یہ سخن ، یہ شعر کہنا ، تو کچھ نیا نہیں ہے
لفظوں سے کھیلنے کے، ہیں کتنے کمال میرے
بس بڑھنے کی چہ کو دل میں، رکھنا ہے زندہ ہر پل
سکھا گئے ہیں مجھ کو یہ سب ہی زوال میرے
ہر سمت کے رشتوں سے، مل کر بنے ہیں تب ہی
نازک ہوگے ہیں محبت کے جال میرے
"ایسا بھی کیا ہے محسن" ، وہ پوچھتے رہتے ہیں
جو حال ہو چلے ہیں ، اتنے بے حال میرے
لفظوں سے کھیلنے کے، ہیں کتنے کمال میرے
بس بڑھنے کی چہ کو دل میں، رکھنا ہے زندہ ہر پل
سکھا گئے ہیں مجھ کو یہ سب ہی زوال میرے
ہر سمت کے رشتوں سے، مل کر بنے ہیں تب ہی
نازک ہوگے ہیں محبت کے جال میرے
"ایسا بھی کیا ہے محسن" ، وہ پوچھتے رہتے ہیں
جو حال ہو چلے ہیں ، اتنے بے حال میرے
Deewan:
Talaash-e-Mohsin